Ayats Found (2)
Surah 10 : Ayat 101
قُلِ ٱنظُرُواْ مَاذَا فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلْأَرْضِۚ وَمَا تُغْنِى ٱلْأَيَـٰتُ وَٱلنُّذُرُ عَن قَوْمٍ لَّا يُؤْمِنُونَ
اِن سے کہو “زمین اور آسمانوں میں جو کچھ ہے اسے آنکھیں کھول کر دیکھو1" اور جو لوگ ایمان لانا ہی نہیں چاہتے ان کے لیے نشانیاں اور تنبیہیں آخر کیا مفید ہو سکتی ہیں
1 | یہ ان کے اُس مطالبہ کا آخری اور قطعی جواب ہے جو وہ ایمان لانے کے لیے شرط کے طور پرپیش کرتے تھے کہ ہمیں کوئی نشانی دکھائی جائے جس سے ہم کو یقین آجائے کہ تمہاری نبوت سچی ہے۔اس کے جواب میں فرمایا جارہا ہے کہ اگر تمہارے اندر حق کی طلب اور قبولِ حق کی آمادگی ہوتو وہ بے حدو حساب نشانیاں جو زمین و آسمان میں ہر طرف پھیلی ہوئی ہیں تمہیں پیغام محمدی کی صداقت کا اطمینان دلانے کے لیے کافی سے زیادہ ہیں۔صرف آنکھیں کھول کر انہیں دیکھنے کی ضرورت ہے۔لیکن اگر یہ طلب اور یہ آمادگی ہی تمہارے اندر موجود نہیں ہے تو پھر کوئی نشانی بھی،خواہ وہ کیسی ہی خارقِ عاوت اور عجیب و غریب ہو،تم کو نعمت ایمان سے بہرہ ور نہیں کرسکتی۔ہر معجزے کو دیکھ کرتم فرعوں اوراس کی قوم کے سرداروں کی طرح کہو گے کہ یہ تو جادوگری ہے۔اس مرض میں جو لوگ مبتلا ہوتے ہیں ان کی آنکھیں صرف اُس وقت کھلا کرتی ہیں جب خدا کا قہروغضب اپنی ہولناک سخت گیری کے ساتھ اُن پر ٹوٹ پڑتا ہے جس طرح فرعون کی آنکھیں ڈوبتے وقت کھلی تھیں۔مگر عین گرفتاری کے موقع پر جو توبہ کی جائے اس کی کوئی قیمت نہیں۔ |
Surah 10 : Ayat 103
ثُمَّ نُنَجِّى رُسُلَنَا وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْۚ كَذَٲلِكَ حَقًّا عَلَيْنَا نُنجِ ٱلْمُؤْمِنِينَ
پھر (جب ایسا وقت آتا ہے تو) ہم اپنے رسولوں کو اور اُن لوگوں کو بچا لیا کرتے ہیں جو ایمان لائے ہوں ہمارا یہی طریقہ ہے ہم پر یہ حق ہے کہ مومنوں کو بچا لیں