Ayats Found (2)
Surah 9 : Ayat 15
وَيُذْهِبْ غَيْظَ قُلُوبِهِمْۗ وَيَتُوبُ ٱللَّهُ عَلَىٰ مَن يَشَآءُۗ وَٱللَّهُ عَلِيمٌ حَكِيمٌ
اور ان کے قلوب کی جلن مٹا دے گا، اور جسے چاہے گا توبہ کی توفیق بھی دے گا1 اللہ سب کچھ جاننے والا اور دانا ہے
1 | یہ ایک ہلکا سا اشارہ ہے اُس امکان کی طرف جو آگے چل کر واقعہ کی صورت میں نمودار ہوا۔ مسلمان جو یہ سمجھ رہے تھے کہ بس اس اعلان کے ساتھ ہی ملک میں خون کی ندیاں بہ جائیں گی ، ان کی اس غلط فہمی کو دور کرنے کے لیے اشارۃً انہیں بتایا گیا ہے کہ یہ پالیسی اختیار کرنے میں جہاں اس کا امکان ہے کہ ہنگامۂ جنگ برپا ہو گا وہاں اس کا بھی امکان ہے کہ لوگوں کو توبہ کی توفیق نصیب ہو جائے گی۔ لیکن اس اشارہ کو زیادہ نمایاں اس لیے نہیں کیا گیا کہ ایسا کرنے سے ایک طرف تو مسلمانوں کی تیاریِ جنگ ہلکی پڑجاتی اور دوسری طرف مشرکین کے لیے اُس دھمکی کا پہلو بھی خفیف ہو جاتا جس نے انہیں پوری سنجدیگی کے ساتھ اپنی پوزیشن کی نزاکت پر غور کرنے اور بالآخر نظام اسلامی میں جذب ہوجانے پر آمادہ کیا |
Surah 9 : Ayat 27
ثُمَّ يَتُوبُ ٱللَّهُ مِنۢ بَعْدِ ذَٲلِكَ عَلَىٰ مَن يَشَآءُۗ وَٱللَّهُ غَفُورٌ رَّحِيمٌ
پھر (تم یہ بھی دیکھ چکے ہو کہ) اس طرح سزا دینے کے بعد اللہ جس کو چاہتا ہے توبہ کی توفیق بھی بخش دیتا ہے1، اللہ در گزر کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے
1 | غزوۂ حنین میں فتح حاصل کرنے کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے شکست خوردہ دشمنوں کے ساتھ جس فیاضی و کریم النفسی کا برتاؤکیا اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ اُن میں سے بیشتر آدمی مسلمان ہو گئے۔ اس مثال سے مسلمانوں کو یہ بتانا مقصود ہے کہ تم نے یہی کیوں سمجھ رکھا ہے کہ بس اب سارے مشرکین عرب تہس نہس کر ڈالے جائیں گے۔ نہیں، پہلے کے تجربات کو دیکھتے ہوئے تو تم کو یہ توقع ہونی چاہیے کہ جب نظام ِ جاہلیت کے فروغ و بقا کی کوئی امید ان لوگوں کو باقی نہ رہے گی اور وہ سہارے ختم ہو جائیں گے جن کی وجہ سے یہ اب تک جاہلیت کو چمٹے ہوئےہیں تو خود بخود یہ اسلام کے دامنِ رحمت میں پناہ لینے کے لیے آجائیں گے |