Ayats Found (2)
Surah 96 : Ayat 3
ٱقْرَأْ وَرَبُّكَ ٱلْأَكْرَمُ
پڑھو، اور تمہارا رب بڑا کریم ہے
Surah 96 : Ayat 5
عَلَّمَ ٱلْإِنسَـٰنَ مَا لَمْ يَعْلَمْ
انسان کو وہ علم دیا جسے وہ نہ جانتا تھا1
1 | یعنی انسان اصل میں بالکل بے علم تھا۔ اسے جو کچھ بھی علم حاصل ہوا اللہ کے دینے سے حاصل ہوا۔ اللہ ہی نے جس مرحلے پر انسان کے لیے علم کے جو دروازے کھولنے چاہے وہ اس پر کھلتے چلے گئے۔ یہی بات ہے جو آیۃ الکرسی میں اس طرح بیان فرمائی گئی ہے کہ ’’ و لا یحیطون بشیء من علمہ الا بما شاء ‘‘ ۔ ’’اور لوگ اس کے علم میں سے کسی چیز کا احاطہ نہیں کر سکتے سوائے اس کے جو وہ خود چاہے‘‘۔(البقرہ۔ 255) جن جن چیزوں کو بھی انسان اپنی علمی دریافت سمجھتا ہے، درحقیقت وہ پہلے اس کے علم میں نہ تھیں، اللہ تعالی ہی نے جب چاہا ان کا علم اسے دیا بغیر اس کے کہ انسان یہ محسوس کرتا کہ یہ علم اللہ اسے دے رہا ہے۔ یہاں تک وہ آیات ہیں جو سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ پر نازل کی گئیں ۔ جیسا کہ حضرت عائشہؓ کی حدیث سے معلوم ہوتا ہے، یہ پہلا تجربہ اتنا سخت تھا کہ حضورؐ اس سے زیادہ کے متحمل نہ ہو سکتے تھے۔ اس لیے اس وقت صرف یہ بتانے پر اکتفا کیا گیا کہ وہ رب جس کو آپ پہلے سے جانتے اور مانتے ہیں، آپ سے براہ راست مخاطب ہے، اس کی طرف سے آپ پر وحی کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، اور آپ کو اس نے اپنا نبی بنا لیا ہے۔اس کے ایک مدت بعد سورہ مدثر کی ابتدائی آیات نزل ہوئیں جن میں آپ کو بتایا گیا کہ نبوت پر مامور ہونے کے بعد اب آپ کو کام ک یا کرنا ہے۔ (تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد ششم، المدثر، دیباچہ) |