Ayats Found (2)
Surah 19 : Ayat 33
وَٱلسَّلَـٰمُ عَلَىَّ يَوْمَ وُلِدتُّ وَيَوْمَ أَمُوتُ وَيَوْمَ أُبْعَثُ حَيًّا
سلام ہے مجھ پر جبکہ میں پیدا ہوا اور جبکہ میں مروں اور جبکہ زندہ کر کے اٹھایا جاؤں1"
1 | یہ ہے وہ ’’نشانی‘‘ جو حضرت عیسی ؑ کی ذات میں بنی اسرائیل کے سامنے پیش کی گئی۔ اللہ تعالٰی بنی اسرائیل کو ان کی مسلسل بد کرداریوں پر عبرتناک سزا دینے سے پہلے ان پر حجت تمام کرنا چاہتا تھا۔ اس کے لیۓ اس نے یہ تدبیر فرمائی کہ بنی ہارون کی ایک ایسی زاہدہ و عابدہ لڑکی کو جو بیت المقدس میں معتکف اور حضرت زکریا کے زیر تربیت تھی، دوشیزگی کی حالت میں حاملہ کر دیا جب وہ بچہ لیۓ ہوۓ آۓ تو ساری قوم میں ہیجان برپا ہو جاۓ اور لوگوں کی تو جہات یکلخت اس پر مرکوز ہو جائیں۔ پھر اس تدبیر کے نتیجے میں جب ایک ہجوم مریم پر ٹوٹ پڑا تو اللہ تعالٰی نے اس نو زائیدہ بچے سے کلام کرایا تاکہ جب یہی بچہ بڑا ہو کر نبوت کے منصب پر سرفراز ہو تو قوم میں ہزاروں آدمی اس امر کی شہادت دینے والے موجود رہیں کہ اس کی شخصیت میں وہ اللہ تعالٰی کا ایک حیرت انگیز معجزہ دیکھ چکے ہیں۔ اس پر بھی جب یہ قوم اس کی نبوت کا انکار کرے اور اس کی پیروی قبول کرنے کے بجاۓ اسے مجرم بنا کر صلیب پر چڑھانے کی کوشش کرے تو پھراس کو ایسی عبرتناک سزا دی جاۓ جو دنیا میں کسی قوم کو نہیں دی گئی ۔(مزید تشریح کے لیۓ ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد، آل عمران، حاشیہ 44، 53 ۔ النساء حاشیہ 213، 312 جلد سوم، البنیاء حاشیہ 88۔ 89۔ 90۔ المومنون ۔ حاشیہ 43۔ |
Surah 19 : Ayat 34
ذَٲلِكَ عِيسَى ٱبْنُ مَرْيَمَۚ قَوْلَ ٱلْحَقِّ ٱلَّذِى فِيهِ يَمْتَرُونَ
یہ ہے عیسٰی ابن مریم اور یہ ہے اُس کے بارے میں وہ سچی بات جس میں لوگ شک کر رہے ہیں