Ayats Found (4)
Surah 28 : Ayat 81
فَخَسَفْنَا بِهِۦ وَبِدَارِهِ ٱلْأَرْضَ فَمَا كَانَ لَهُۥ مِن فِئَةٍ يَنصُرُونَهُۥ مِن دُونِ ٱللَّهِ وَمَا كَانَ مِنَ ٱلْمُنتَصِرِينَ
آخر کار ہم نے اسے اور اس کے گھر کو زمین میں دَھنسا دیا پھر کوئی اس کے حامیوں کا گروہ نہ تھا جو اللہ کے مقابلہ میں اس کی مدد کو آتا اور نہ وہ خود اپنی مدد آپ کر سکا
Surah 28 : Ayat 83
تِلْكَ ٱلدَّارُ ٱلْأَخِرَةُ نَجْعَلُهَا لِلَّذِينَ لَا يُرِيدُونَ عُلُوًّا فِى ٱلْأَرْضِ وَلَا فَسَادًاۚ وَٱلْعَـٰقِبَةُ لِلْمُتَّقِينَ
وہ آخرت کا گھر1 تو ہم اُن لوگوں کے لیے مخصوص کر دیں گے جو زمین میں اپنی بڑائی نہیں چاہتے2 اور نہ فساد کرنا چاہتے ہیں3 اور انجام کی بھَلائی متقین ہی کے لیے ہے4
4 | یعنی ان لوگوں کےلیے جوخدا سےڈرتے ہیں اوراس کی نافرمانی سے پرہیز کرتےہیں۔ |
3 | فساد سےمرد انسانی زندگی کےنظام کاوہ بگاڑ ہےجوحق سےتجاوز کرنے کےنتیجے میں لازمََا رونما ہے۔ خداکی بندگی اوراس کےقوانین کی اطاعت سےنکل کرآدمی جوکچھ بھی کرتا ہےوہ سراسر فساد ہی فساد ہے۔ اسی کاایک جُزوہ فسادبھی ہےجوحرام طریقوں سےدولت سمیٹنے اورحرام راستون میںخرچ کرنے سے برپا ہوتا ہے۔ |
2 | یعنی جوخدا کی زمین میں اپنی بڑائی قائم کرنے کےخواہاں نہیں ہیں۔ جوسرکش وجبار اورمتکبر بن کرنہیں رہتے بلکہ بندے بن کررہتے ہیں اورخدا کےبندوں کواپنا بندہ بناکررکھنے کی کوشش نہیں کرے۔ |
1 | مراد ہے جنت جوحقیقی فلاح کامقام ہے۔ |
Surah 29 : Ayat 39
وَقَـٰرُونَ وَفِرْعَوْنَ وَهَـٰمَـٰنَۖ وَلَقَدْ جَآءَهُم مُّوسَىٰ بِٱلْبَيِّنَـٰتِ فَٱسْتَكْبَرُواْ فِى ٱلْأَرْضِ وَمَا كَانُواْ سَـٰبِقِينَ
اور قارون و فرعون و ہامان کو ہم نے ہلاک کیا موسیٰؑ اُن کے پاس بیّنات لے کر آیا مگر انہوں نے زمین میں اپنی بڑائی کا زعم کیا حالانکہ وہ سبقت لے جانے والے نہ تھے1
1 | یعنی بھاگ کراللہ کی گرفت سےبچ نکلنےوالےنہ تھے۔اللہ کی تدبیروں کوناکام کردینےکی طاقت نہ رکھتےتھے۔ |
Surah 29 : Ayat 40
فَكُلاًّ أَخَذْنَا بِذَنۢبِهِۦۖ فَمِنْهُم مَّنْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَمِنْهُم مَّنْ أَخَذَتْهُ ٱلصَّيْحَةُ وَمِنْهُم مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ ٱلْأَرْضَ وَمِنْهُم مَّنْ أَغْرَقْنَاۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
آخر کار ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ میں پکڑا، پھر ان میں سے کسی پر ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیجی1، اور کسی کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا2، اور کسی کو ہم نے زمین میں دھسا دیا3، اور کسی کو غرق کر دیا4 اللہ اُن پر ظلم کرنے والا نہ تھا، مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے5
5 | یہ تمام قصے جویہاں تک سنائےگئےہیں۔ان کاروئےسخن دوطرف ہے۔ایک طرف یہ اہلِ ایمان کوسنائےگئےہیں تاکہ وہ پست ہمت اوردل شکستہ ومایوسی نہ ہوں اورمشکلات ومصائب کےسخت سےسخت طوفان میں بھی صبرواستقلال کےساتھ حق وصداقت کا علم بلند کیےرکھیں،اوراللہ تعالٰی پربھروسہ رکھیں کہ آخرکاراس کی مدد ضرورآئے گی اوروہ ظالموں کونیچادکھائے گااورکلمہٴ حق کوسربلند کردےگا۔دوسری طرف یہ اُن ظالموں کوبھی سنائےگئےہیں جواپنے نزدیک تحریک اسلامی کابالکل قلع قمع کردینےپرتلےہوئےتھے۔ان کومتنبہ کیاگیا ہےکہ تم خداکےحکم اوراس کی بردباری کاغلط مطلب لےرہےہو۔تم نےخداکی خدائی کواندھیرنگری سمجھ لیاہے۔تمہیں اگربغاوت وسرکشی اورظلم وستم اوربداعمالیوں پرابھی تک نہیں پکڑاگیاہےاورسنبھلنے کےلیےمحض ازراہِ عنایت لمبی مہلت دی گئی ہےتوتم اپنی جگہ یہ سمجھ بیٹھے ہوکہ یہاں کوئی انصاف کرنےوالی طاقت سرےسےہےہی نہیں اوراس زمین پرجس کاجوکچھ جی چاہےبلانہایت کیے جاسکتا ہے۔یہ غلط فہمی آخرکارتمہیں جس انجام سےدوچارکرکےرہےگی وہ وہی انجام ہےجوتم سےپہلےقوم نوؑح اورقومِ لوؑط اورقوم شعیبؑ دیکھ چکی ہے،جس سےعاد وثمود دوچارہوچکےہیں،اورجسےقارون وفرعون نےدیکھاہے۔ |
1 | یعنی عاد،جن پرمسلسل سات رات اورآٹھ دن تک سخت ہوا کاطوفان برپارہا۔(سورہٴ الحاقہ،آیت ۷)۔ |