Ayats Found (1)
Surah 11 : Ayat 98
يَقْدُمُ قَوْمَهُۥ يَوْمَ ٱلْقِيَـٰمَةِ فَأَوْرَدَهُمُ ٱلنَّارَۖ وَبِئْسَ ٱلْوِرْدُ ٱلْمَوْرُودُ
قیامت کے روز وہ اپنی قوم کے آگے آگے ہوگا اور اپنی پیشوائی میں انہیں دوزخ کی طرف لے جائے گا1 کیسی بدتر جائے وُرُود ہے یہ جس پر کوئی پہنچے!
1 | اس آیت سے قرآن مجید کی بعض دوسری تصریحات سے معلوم ہو تا ہے کی جو لوگ دنیا میں کسی قوم یا جماعت کے رہنما ہوتے ہیں وہی قیامت کے روز بھی اس کے رہنما ہوں گے اگر وہ دنیا میں نیکی اور سچائی اور حق کی طرف رہنمائی کرتے ہیں تو جن لوگوں نے یہاں ان کی پیروی کی ہے وہ قیامت کے روز بھی انہی کے جھنڈے تلے جمع ہوں گے اور ان کی پیشوائی میں جنت کی طرف جائیں گے اور اگر وہ دنیا میں کسی ضلالت کسی بد اخلاقی یا کسی ایسی راہ کی طرف لوگوں کو بلاتے ہیں جو دین حق کی راہ نہیں ہے تو جو لوگ یہاں ان کے پیچھے چل رہے ہیں وہ وہاں بھی ان کے پیچھے ہوں گے اور انہی کی سر کردگی میں جہنم کا رخ کریں گے اسی مضمون کی ترجمانی نبیﷺ کے اس ارشاد میں پائی جاتی ہے کہ امروٴالقیس حامل لواءشعراءالجاھلیۃ الی النار یعنی قیامت کے روز جاہلیت کی شاعری کا جھنڈا امروٴالقیس کے ہاتھ میں ہوگا اور عرب جاہلیت کے تمام شعراءاسی کی پیشوائی میں دوزخ کی راہ لیں گے اب یہ منظر ہر شخص کا اپنا تخیل اس کی آنکھوں کے سامنے کھینچ سکتا ہے کہ یہ دونوں قسم کے جلوس کس شان سے اپنی منزل مقصود کی طرف جائیں گے ظاہر ہے کہ جن لیڈروں نے دنیا میں لوگوں کو گمراہ کیا اور خلاف حق راہوں پر چلایا ہے اُن کے پیرو جب اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے کہ یہ ظالم ہم کو کس خوفناک انجام کی طرف کھینچ لائے ہیں تو وہ اپنی ساری مصیبتوں کا ذمہ دار انہی کو سمجھیں گے اور اُن کا جلوس اس تان سے دوذخ کی راہ پر رواں ہوگا کہ آگےآگے وہ ہوں گے اور پیچھے پیچھے ان کے پیرووں کا ہجوم ان کو گالیاں دیتا ہوا اور ان کے پیرو اپنا یہ انجام خیر دیکھ کر اپنے لیڈروں کو دعائیں دیتے ہوئے اور ان پر مدحو تحسین کے پھول برساتے ہوئے چلیں گے |