Ayats Found (4)
Surah 43 : Ayat 71
يُطَافُ عَلَيْهِم بِصِحَافٍ مِّن ذَهَبٍ وَأَكْوَابٍۖ وَفِيهَا مَا تَشْتَهِيهِ ٱلْأَنفُسُ وَتَلَذُّ ٱلْأَعْيُنُۖ وَأَنتُمْ فِيهَا خَـٰلِدُونَ
اُن کے آگے سونے کے تھال اور ساغر گردش کرائے جائیں گے اور ہر من بھاتی اور نگاہوں کو لذت دینے والی چیز وہاں موجود ہو گی ان سے کہا جائے گا، "تم اب یہاں ہمیشہ رہو گے
Surah 76 : Ayat 15
وَيُطَافُ عَلَيْهِم بِـَٔـانِيَةٍ مِّن فِضَّةٍ وَأَكْوَابٍ كَانَتْ قَوَارِيرَا۟
اُن کے آگے چاندی کے برتن1 اور شیشے کے پیالے گردش کرائے جا رہے ہونگے
1 | سورہ زخرف آیت 71 میں ارشاد ہوا ہے کہ ان کے آگے سونے کے برتن گردش کرائے جا رہے ہوں گے۔ اس سے معلوم ہوا کہ کبھی وہاں سونے کے برتن استعمال ہوں گے اور کبھی چاندی گے |
Surah 76 : Ayat 16
قَوَارِيرَاْ مِن فِضَّةٍ قَدَّرُوهَا تَقْدِيرًا
شیشے بھی وہ جو چاندی کی قسم1 کے ہونگے، اور ان کو (منتظمین جنت نے) ٹھیک اندازے کے مطابق بھرا2 ہوگا
2 | یعنی ہر شخص کے لیے اس کی خواہش کے ٹھیک اندازے کے مطابق ساغر بھر بھر کر دیے جائیں گے۔ نہ وہ اس کی خواہش سے کم ہوں گےنہ زیادہ۔ بالفاظ دیگر اہل جنت کے خدام اس قدر ہوشیار اور تمیزدارہوں گے کہ وہ جس کی خدمت میں جامِ شراب پیش کریں گے اس کے متعلق ان کو پورا اندازہ ہو گا کہ وہ کتنی شراب پینا چاہتا ہے۔ (جنت کی شراب کی خصوصیات کے متعلق ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد چہارم، الصافات، آیات 45 تا 47، حواشی 24 تا 27۔ جلد پنجم، سورہ محمد ، آیت 15، حاشیہ 22۔ الطور ، آیت 23، حاشیہ 18۔ الواقعہ، آیت 19، حاشیہ 10) |
1 | یعنی وہوگی تو چاندگی مگر شیشے کی طرح شفاف ہو گی۔ چاندی کی یہ قسم اس دنیا میں نہیں پائی جاتی۔ یہ صرف جنت کی خصوصیت ہو گی کہ وہاں شیشے جیسی شفاف چاندگی کے برتن اہل جنت کے دسترخوان پر پیش کیےجائیں گے |
Surah 88 : Ayat 14
وَأَكْوَابٌ مَّوْضُوعَةٌ
ساغر رکھے ہوئے ہوں گے1
1 | یعنی ساغر بھرے ہوئے ہر وقت ان کے سامنے موجود ہوں گے۔ اس کی حاجت ہی نہ ہو گی کہ وہ طلب کر کے انہیں منگوائیں |