Ayats Found (3)
Surah 16 : Ayat 70
وَٱللَّهُ خَلَقَكُمْ ثُمَّ يَتَوَفَّـٰكُمْۚ وَمِنكُم مَّن يُرَدُّ إِلَىٰٓ أَرْذَلِ ٱلْعُمُرِ لِكَىْ لَا يَعْلَمَ بَعْدَ عِلْمٍ شَيْــًٔاۚ إِنَّ ٱللَّهَ عَلِيمٌ قَدِيرٌ
اور دیکھو، اللہ نے تم کو پیدا کیا، پھر وہ تم کو موت دیتا ہے1، اور تم میں سے کوئی بد ترین عمر کو پہنچا دیا جاتا ہے تاکہ سب کچھ جاننے کے بعد پھر کچھ نہ جانے2 حق یہ ہے کہ اللہ ہی علم میں بھی کامل ہے اور قدرت میں بھی
2 | یعنی یہ علم جس پر تم ناز کرتے ہو اور جس کی بدولت ہی زمین کی دوسری مخلوقات پر تم کو شرف حاصل ہے، یہ بھی خدا کا بخشا ہوا ہے۔ تم اپنی آنکھوں سے یہ عبرت ناک منظر دیکھتے رہتے ہو کہ جب کسی انسان کو اللہ تعالٰی بہت زیادہ لمبی عمر دے دیتا ہے تو وہی شخص جو کبھی جوانی میں دوسروں کو عقل سکھاتا تھا، کس طرح گوشت کا ایک لوتھڑا بن کر رہ جاتا ہے جسے اپنے تن بدن کا بھی ہوش نہیں رہتا۔ |
1 | یعنی حقیقت صرف اتنی ہی نہیں ہے کہ تمہاری پرورش اور رزق رسانی کا سارا انتظام اللہ کے ہاتھ میں ہے بلکہ حقیقت یہ بھی ہے کہ تمہاری زندگی اور موت دونوں اللہ کے قبضۂ قدرت میں ہیں۔ کوئی دوسرا نہ زندگی بخشنے کا اختیار رکھتا ہے نہ موت دینے کا۔ |
Surah 30 : Ayat 54
۞ ٱللَّهُ ٱلَّذِى خَلَقَكُم مِّن ضَعْفٍ ثُمَّ جَعَلَ مِنۢ بَعْدِ ضَعْفٍ قُوَّةً ثُمَّ جَعَلَ مِنۢ بَعْدِ قُوَّةٍ ضَعْفًا وَشَيْبَةًۚ يَخْلُقُ مَا يَشَآءُۖ وَهُوَ ٱلْعَلِيمُ ٱلْقَدِيرُ
اللہ ہی تو ہے جس نے ضعف کی حالت میں تمہاری پیدائش کی ابتدا کی، پھر اس ضعف کے بعد تمہیں قوت بخشی، پھر اس قوت کے بعد تمہیں ضعیف اور بوڑھا کر دیا وہ جو کچھ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے1 اور وہ سب کچھ جاننے والا، ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے
1 | یعنی بچپن،جوانی اوربڑھاپا،یہ ساری حالتیں اسی کی پیداکردہ ہیں۔یہ اسی کی مشیت پرموقوف ہے کہ جسے چاہےکمزورپیداکرےاورجس کوچاہےطاقت وربنائے،جسےچاہے بچپن سے جوانی تک نہ پہنچنےدےاورجس کوچاہےجوان مرگ کردے،جسےچاہے لمبی عمردےکربھی تندرست وتوانارکھے اورجس کو چاہےشاندار جوانی کےبعد بڑھاپے میں اس طرح ایڑیاں رگڑوائےکہ دنیااسے دیکھ کرعبرت کرنے لگے۔انسان اپنی جگہ جس گھمنڈ میں چاہے مبتلا ہوتارہےمگرخداکےقبضہٴ قدرت میں وہ اِس طرح بے بس ہے کہ جوحالت بھی خدااس پرطاری کردےاسے وہ اپنی کسی تدبیرسےنہیں بدل سکتا۔ |
Surah 42 : Ayat 50
أَوْ يُزَوِّجُهُمْ ذُكْرَانًا وَإِنَـٰثًاۖ وَيَجْعَلُ مَن يَشَآءُ عَقِيمًاۚ إِنَّهُۥ عَلِيمٌ قَدِيرٌ
جسے چاہتا ہے لڑکے اور لڑکیاں ملا جلا کر دیتا ہے، اور جسے چاہتا ہے بانجھ کر دیتا ہے وہ سب کچھ جانتا اور ہر چیز پر قادر ہے1
1 | یہ اللہ کی بادشاہی کے مطلق (Absolute) ہونے کا ایک کھلا ہوا ثبوت ہ۔ کوئی انسان ، خواہ وہ بڑے سے بڑے دنیوی اقتدار کا مالک بنا پھرتا ہو،یا روحانی اقتدار کا مالک سمجھا جاتا ہو، کبھی اس پر قادر نہیں ہو سکا ہے کہ دوسروں کو دلوانا تو در کنار، خود اپنے ہاں اپنی خواہش کے مطابق اولاد پیدا کر سکے۔ جسے خدا نے بانجھ کر دیا وہ کسی دوا اور کسی علاج اور کسی تعویذ گنڈے سے اولاد والا نہ بن سکا، جسے خدا نے لڑکیاں ہی لڑ کیاں دیں وہ ایک بیٹا بھی کسی تدبیر سے حاصل نہ کر سکا، اور جسے خدا نے لڑکے ہی لڑکے دیے وہ ایک بیٹی بھی کسی طرح نہ پاسکا۔ اس معاملہ میں ہر ایک قطعی بے بس رہا ہے ، بلکہ بچے کی پیدائش سے پہلے کوئی یہ تک نہ معلوم کر سکا کہ رحم مادر میں لڑکا پرورش پا رہا ہے یا لڑکی۔ یہ سب کچھ دیکھ کر بھی اگر کوئی خدا کی خدائی میں مختار کُل ہونے کا زعم کرے ، یا کسی دوسری ہستی کو اختیارات میں دخیل سمجھے تو یہ اس کی اپنی ہی بے بصیرتی ہے جس کا خمیازہ وہ خود بھگتے گا۔ کسی کے اپنی جگہ کچھ سمجھ بیٹھنے سے حقیقت میں ذرہ برابر بھی تغیر واقع نہیں ہوتا |