Ayats Found (4)
Surah 19 : Ayat 62
لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا إِلَّا سَلَـٰمًاۖ وَلَهُمْ رِزْقُهُمْ فِيهَا بُكْرَةً وَعَشِيًّا
وہاں وہ کوئی بے ہودہ بات نہ سُنیں گے، جو کچھ بھی سُنیں گے ٹھیک ہی سنیں گے1 اور ان کا رزق انہیں پیہم صبح و شام ملتا رہے گا
1 | اصل میں لفظ ’’سلام‘‘ استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں عیب اور نقص سے محفوظ۔ جنت میں جو نعمتیں انسان کو میسر ہوں گی ان میں سے ایک بڑی نعمت یہ ہو گی کہ وہاں بیہودہ اور فضول گندی بات سننے میں نہ آۓ گی۔ وہاں کا پورا معاشرہ ایک ستھرا اور سنجیدہ اور پاکیزہ معاشرہ ہو گا جس کا ہر فرد سلیم الطبع ہو گا۔ وہاں کے رہنے والوں کو غیبتوں اور گالیوں اور فحش گانوں اور دوسری بری آوازوں کی سماعت سے پوری نجات مل جاۓ گی۔ وہاں آدمی جو کچھ سنے گا۔ بَھلی اور معقول اور بجا باتیں ہی سنے گا۔ اس نعمت کی قدر وہی شخص سمجھ سکتا ہے جو اس دنیا میں فی الواقع ایک پاکیزہ اور ستھرا ذوق رکھتا ہو۔ کیونکہ وہی یہ محسوس کر سکتا ہے کہ انسان کے لیے ایک ایسی گندی سوسائٹی میں رہنا کتنی بڑی مصیبت ہے جہاں کسی وقت بھی اس کے کان جھوٹ، غیب، فتنہ و فساد، گندگی اور شہوانیت کی باتوں سے محفوظ نہ ہوں۔ |
Surah 56 : Ayat 25
لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا
وہاں وہ کوئی بیہودہ کلام یا گناہ کی بات نہ سنیں گے1
1 | یہ جنت کی بڑی نعمتوں میں سے ایک ہے، جسے قرآن مجید میں متعدد مقامات پر بیان کیا گیا ہے، کہ انسان کے کان وہاں بیہودگی، یا وہ گوئی، جھوٹ، غیبت، چغلی، بہتان، گالی، لاف و گزاف، طنز تمسخر اور طعن و تشنیع کی باتیں سننے سے محفوظ ہوں گے۔ وہ بد زبان اور بد تمیز لوگوں کی سوسائٹی نہ ہوگی جس میں لوگ ایک دوسرے پر کیچڑ اچھالیں۔ وہ شریف اور مہذب لوگوں کا معاشرہ ہوگا جس کے اندر یہ لغویات ناپید ہوں گی۔ اگر کسی شخص کو اللہ نے کچھ بھی شائستگی اور مذاق سلیم سے نواز ہو تو وہ اچھی طرح محسوس کر سکتا ہے کہ دنیوی زندگی کا یہ کتنا بڑا عذاب ہے جس سے انسان کو جنت میں نجات پانے کی امید دلائی گئی ہے |
Surah 78 : Ayat 35
لَّا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا كِذَّٲبًا
وہاں کوئی لغو اور جھوٹی بات وہ نہ سنیں گے1
1 | قرآن مجید میں متعدد مقامات پر اس بات کو جنت کی بڑی نعمتوں میں شمار کیا گیا ہے کہ آدمی کے کان وہاں بیہودہ اور جھوٹی اور گندی باتیں سننے سے محفوظ رہیں گے۔ وہاں کوئی یا وہ گوئی اور فضول گپ بازی نہ ہو گی، کوئی کسی سے نہ جھوٹ بولے گا نہ کسی کو جھٹلائے گا، دنیا میں گالم گلوچ ، بہتان، افترا، تہمت اور الزام تراشیوں کا جو طوفان برپا ہے اس کا کوئی نام ونشان نہ ہو گا (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن ، جلد سوم، مریم حاشیہ 38۔ جلد پنجم، الواقعہ، حواشی 13۔14) |
Surah 88 : Ayat 11
لَّا تَسْمَعُ فِيهَا لَـٰغِيَةً
کوئی بیہودہ بات وہاں نہ سنیں گے1
1 | یہ وہی چیز ہے جس کو قرآن مجید میں جگہ جگہ جنت کی نعمتوں سے ایک بڑی نعمت کی حیثیت سے بیان کیا گیا ہے۔ (تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن، جلد سوم، مریم، حاشیہ 38۔ جلد پنجم، الطور، حاشیہ 18۔ الواقعہ حاشیہ 13۔ جلد ششم، البناء، حاشیہ 21) |