Ayats Found (4)
Surah 50 : Ayat 24
أَلْقِيَا فِى جَهَنَّمَ كُلَّ كَفَّارٍ عَنِيدٍ
حکم دیا گیا 1"پھینک دو جہنم میں ہر گٹے کافر2 کو جو حق سے عناد رکھتا تھا
2 | اصل میں لفظ کَفَّار استعمال ہوا ہے جس کے دو معنی ہیں۔ ایک، سخت نا شکرا۔ دوسرے سخت منکر حق |
1 | اصل الفاظ میں اَلْقِیَا فَیْ جَھَنَّمَ، پھینک دو جہنم میں تم دونوں۔ سلسلہ کلام خود بتا رہا ہے کہ یہ حکم ان دونوں فرشتوں کو دیا جاۓ گا جنہوں نے مرقد سے اٹھتے ہی مجرم کو گرفتار کیا تھا اور لا کر عدالت میں حاضر کر دیا تھا |
Surah 50 : Ayat 29
مَا يُبَدَّلُ ٱلْقَوْلُ لَدَىَّ وَمَآ أَنَا۟ بِظَلَّـٰمٍ لِّلْعَبِيدِ
میرے ہاں بات پلٹی نہیں جاتی 1اور میں اپنے بندوں پر ظلم توڑنے والا نہیں ہوں2"
2 | اصل میں لفظ ظَلَّام استعمال ہوا ہے جس کے معنی بہت بڑے ظالم کے ہیں۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ اپنے بندوں کے حق میں ظالم تو ہوں مگر بہت بڑا ظالم نہیں ہوں۔ بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ اگر میں خالق اور رب ہو کر اپنی ہی پروردہ مخلوق پر ظلم کروں تو بہت بڑا ظالم ہوں گا۔ اس لیے میں سے سے کوئی ظلم بھی اپنے بندوں پر نہیں کرتا۔ یہ سزا جو میں تم کو دے رہا ہوں یہ ٹھیک ٹھیک وہی سزا ہے جس کا مستحق تم نے اپنے آپ کو خود بنایا ہے۔ تمہارے استحقاق سے رتّی بھر بھی زیادہ سزا تمہیں نہیں دی جا رہی ہے۔ میری عدالت بے لاگ انصاف کی عدالت ہے۔ یہاں کوئی شخص کوئی ایسی سزا نہیں پا سکتا جس کا وہ فی الحقیقت مستحق نہ ہو اور جس کے لیے اس کا استحقاق بالکل یقینی شہادتوں سے ثابت نہ کر دیا گیا ہو |
1 | یعنی فیصلے بدلنے کا دستور میرے ہاں نہیں ہے۔تم کو جہنم میں پھینک دینے کا جو حکم میں دے چکا ہوں اب واپس نہیں لیا جا سکتا۔ اور نہ اس قانون ہی کو بدلا جا سکتا ہے جو کا اعلام میں نے دنیا میں کر دیا تھا کہ گمراہ کرنے اور گمراہ ہونے کی کیا سزا آخرت میں دی جاۓ گی |
Surah 69 : Ayat 25
وَأَمَّا مَنْ أُوتِىَ كِتَـٰبَهُۥ بِشِمَالِهِۦ فَيَقُولُ يَـٰلَيْتَنِى لَمْ أُوتَ كِتَـٰبِيَهْ
اور جس کا نامہ اعمال اُس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا1 وہ کہے گا 2"کاش میرا اعمال نامہ مجھے نہ دیا گیا ہوتا
2 | یعنی مجھے یہ نامہ اعمال دے کر میدان حشر میں علانیہ سب کے سامنے ذلیل و رسوا نہ کیا جاتا اور جو سزا بھی دینی تھی دے ڈالی جاتی |
1 | سورہ انشقاق میں فرمایا گیا ہے ’’اور جس کا نامہ اعمال اس کی پیٹھ کے پیچھے دیا جائے گا‘‘۔ غالباً اس کی صورت یہ ہو گی کہ مجرم کو چونکہ پہلے ہی سےاپنے مجرم ہونے کا علم ہو گا اور وہ جانتا ہو گا کہ اس نامہ اعمال میں اس کا کیا کچا چٹھا درج ہے، اس لیے وہ نہایت بددلی کے ساتھ اپنا بایاں ہاتھ بڑھا کر اسے لے گا اور فوراً پیٹھ کے پیچھے چھپا لے گا تاکہ کوئی دیکھنے نہ پائے |
Surah 69 : Ayat 37
لَّا يَأْكُلُهُۥٓ إِلَّا ٱلْخَـٰطِــُٔونَ
جسے خطا کاروں کے سوا کوئی نہیں کھاتا