Ayats Found (2)
Surah 71 : Ayat 21
قَالَ نُوحٌ رَّبِّ إِنَّهُمْ عَصَوْنِى وَٱتَّبَعُواْ مَن لَّمْ يَزِدْهُ مَالُهُۥ وَوَلَدُهُۥٓ إِلَّا خَسَارًا
نوحؑ نے کہا، "میرے رب، اُنہوں نے میری بات رد کر دی اور اُن (رئیسوں) کی پیروی کی جو مال اور اولاد پا کر اور زیادہ نامراد ہو گئے ہیں
Surah 71 : Ayat 24
وَقَدْ أَضَلُّواْ كَثِيرًاۖ وَلَا تَزِدِ ٱلظَّـٰلِمِينَ إِلَّا ضَلَـٰلاً
انہوں نے بہت لوگوں کو گمراہ کیا ہے، اور تو بھی اِن ظالموں کو گمراہی کے سوا کسی چیز میں ترقی نہ دے1"
1 | جیسا کہ ہم اس سورہ کے دیباچے میں بیان کر چکے ہیں ، حضرت نوح علیہ السلام کی یہ بد دعا کسی بے صبری کی بنا پر نہ تھی بلکہ یہ اس وقت ان کی زبان سے نکلی تھی جب صدیوں تک تبلیغ کا حق ادا کرنے کے بعد وہ اپنی قوم سے پوری طرح مایوس ہو چکے تھے۔ ایسے ہی حالات میں حضرت موسی نے بھی فرعون اور قوم فرعون کے حق میں یہ بد دعا کی تھی کہ ’’پروردگار ان کے مال غارت کر دے اور ان کے دلوں پر ایسی مہر کر دے کہ ایمان نہ لائیں جب تک دردناک عذاب نہ دیکھ لیں‘‘، اور اللہ تعالی نے اس کے جواب میں فرمایا تھا: ’’تمہاری دعا قبول کی گئی ‘‘۔ (یونس، آیات 88۔89)۔ حضرت موسیٰ کی طرح حضرت نوحؑ کی یہ بد دعا بھی عین منشائے الہی کے مطابق تھی۔ چنانچہ سورہ ہود میں ارشاد ہوا ہے و اوحی الی نوح انہ لن یومن من قومک الا من قد امن فلا تبتس بما کانو یعملون ’’ اور نوحؑ پر وحی کی گئی کہ تیری قوم میں سے جو لوگ ایمان لا چکے ہیں ان کے سوا اب اور کوئی ایمان لانے والا نہیں ہے، اب ان کے کرتوتوں پر غم کھانا چھوڑ دے ‘‘۔ (ہود ۔ 36) |