Ayats Found (3)
Surah 11 : Ayat 105
يَوْمَ يَأْتِ لَا تَكَلَّمُ نَفْسٌ إِلَّا بِإِذْنِهِۦۚ فَمِنْهُمْ شَقِىٌّ وَسَعِيدٌ
جب وہ آئے گا تو کسی کو بات کرنے کی مجال نہ ہوگی، الا یہ کہ خدا کی اجازت سے کچھ عرض کرے1 پھر کچھ لوگ اس روز بد بخت ہوں گے اور کچھ نیک بخت
1 | یعنی یہ بے وقوف لوگ اپنی جگہ اس بھروسے میں ہیں کہ فلاں حضرت ہماری سفارش کرکے ہمیں بچالیں گے فلاں بزرگ اڑ کر بیٹھ جائیں گے اور اپنے ایک ایک متوسل کو بخشوائے بغیر نہ مانیں گے فلاں صاحب جو اللہ تعالٰی کے چہیتے ہیں جنت کے راستے میں مچل بیٹھیں گے اور اپنے دامن گرفتوں کی بخشش کا پروانہ لے کر ہی ٹلیں گے حلانکہ اڑنا اور مچلنا کیسا اُس پر جلال عدالت میں تو کسی بڑے بڑے انسان اور کسی معزز سے معزز فرشتے کو بھی مجال دم ذدن تک نہ ہو گی اور اگر کوئی کچھ کہہ بھی سکے گا تو اس وقت جبکہ احکم الحاکمین خود اسے کچھ عرض کرنے کی اجازت دیدے پس جو لوگ یہ سمجھتے ہوئے غیر اللہ کے آستانوں پر نذریں اور نیازیں چڑھا رہے ہیں کہ اللہ کے ہاں بڑا اثر در سوخ رکھتے ہیں اور ان کی سفارش کے بھروسے پر اپنے نامہ اعمال سیاہ کئے جا رہے ہیں ان کو وہاں سخت مایوسی سے دوچار ہونا پڑے گا |
Surah 78 : Ayat 37
رَّبِّ ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَٱلْأَرْضِ وَمَا بَيْنَهُمَا ٱلرَّحْمَـٰنِۖ لَا يَمْلِكُونَ مِنْهُ خِطَابًا
اُس نہایت مہربان خدا کی طرف سے جو زمین اور آسمانوں کا اور ان کے درمیان کی ہر چیز کا مالک ہے جس کے سامنے کسی کو بولنے کا یارا نہیں1
1 | یعنی میدان حشر میں دربار الہی کے رعب کا یہ عالم ہو گا کہ اہل زمین ہوں یا اہل آسمان ، کسی کی بھی یہ مجال نہ ہو گی کہ ازخود اللہ تعالی کے حضورزبان کھول سکے، یا عدالت کے کام میں مداخلت کر سکے |
Surah 78 : Ayat 39
ذَٲلِكَ ٱلْيَوْمُ ٱلْحَقُّۖ فَمَن شَآءَ ٱتَّخَذَ إِلَىٰ رَبِّهِۦ مَـَٔـابًا
وہ دن برحق ہے، اب جس کا جی چاہے اپنے رب کی طرف پلٹنے کا راستہ اختیار کر لے