Ayats Found (4)
Surah 25 : Ayat 26
ٱلْمُلْكُ يَوْمَئِذٍ ٱلْحَقُّ لِلرَّحْمَـٰنِۚ وَكَانَ يَوْمًا عَلَى ٱلْكَـٰفِرِينَ عَسِيرًا
اُس روز حقیقی بادشاہی صرف رحمان کی ہو گی1 اور وہ منکرین کے لیے بڑا سخت دن ہو گا
1 | یعنی وہ ساری مجازی بادشاہیاں اور ریاستیں ختم ہو جائیں گی جو دنیا میں انسان کو دھوکے میں ڈالتی ہیں ۔ وہاں صرف ایک بادشاہی باقی رہ جائے گی اور وہ وہی اللہ کی بادشاہی ہے جو اس کائنات کا حقیقی فرمانروا ہے ۔ سورہ مومن میں ارشاد ہوا ہے یَوْمَ ھُمْ بٰرِزُوْنَ لَا یَخْفٰی عَلَاللہِ مِنْہُمْ شَیْءٌ ، لِمَنِ الْمُلْکُ الْیَوْمَ، لِلہِ الوَاح،دِ الْقَھَّا رِ ۔’’ وہ دن جب کہ یہ سب لوگ نے نقاب ہوں گے ، اللہ سے ان کی کوئی چیز چھپی ہوئی نہ ہو گی۔ پوچھا جائے گا آج بادشاہی کس کی ہے ؟ ہر طرف سے جواب آئے گا اکیلے اللہ کی جو سب پر غالب ہے ‘‘ (آیت 16)۔ حدیث میں اس مضمون کو اور زیادہ کھول دیا گیا ہے ۔ حضورؐ نے فرمایا اللہ تعالیٰ ایک ہاتھ میں آسمانوں اور دوسرے ہاتھ میں زمین کو لے کر فرمائے گا : انا الملک، ان الدیان، این ملوک الارض؟ این المتکبرون؟ ’’ میں ہوں بادشاہ، میں ہوں فرمانروا، اب کہاں ہیں وہ زمین کے بادشاہ؟ کہاں ہیں وہ جبار؟ کہاں ہیں وہ متکبر لوگ ؟‘‘(یہ روایت مسند احمد، بخاری، مسلم، اور ابو داؤد میں تھوڑے تھوڑے لفظی اختلافات کے ساتھ بیان ہوئی ہے ) |
Surah 54 : Ayat 8
مُّهْطِعِينَ إِلَى ٱلدَّاعِۖ يَقُولُ ٱلْكَـٰفِرُونَ هَـٰذَا يَوْمٌ عَسِرٌ
پکارنے والے کی طرف دوڑے جا رہے ہوں گے اور وہی منکرین (جو دنیا میں اس کا انکار کرتے تھے) اُس وقت کہیں گے کہ یہ دن تو بڑا کٹھن ہے
Surah 74 : Ayat 8
فَإِذَا نُقِرَ فِى ٱلنَّاقُورِ
اچھا، جب صور میں پھونک ماری جائے گی
Surah 74 : Ayat 10
عَلَى ٱلْكَـٰفِرِينَ غَيْرُ يَسِيرٍ
کافروں کے لیے ہلکا نہ ہوگا1
1 | اس ارشاد سے خود بخود یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ وہ دن ایمان لانے والوں کے لیے ہلکا ہو گا اور اس کی سختی صرف حق کا انکار کرنے والوں کے لیے مخصوص ہو گی۔ مزید براں یہ ارشاد اپنے اندر یہ مفہوم بھی رکھتا ہے کہ اس دن کا سختی کافروں کے لیے مستقل سختی ہو گی، وہ ایسی سختی نہ ہو گی جس کے بعد کبھی اس کے نرمی سے بدل جانے کی امید کی جا سکتی ہو |