Ayats Found (3)
Surah 26 : Ayat 90
وَأُزْلِفَتِ ٱلْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ
(اس روز) جنت پرہیزگاروں کے قریب لے آئی جائے گی
1 | یہاں سے آخر پیرا گراف تک کی پوری عبارت حضرت ابراہیمؑ کے کلام کا جز نہیں معلوم ہوتی بلکہ اس کا مضمون صاف ظاہر کر رہا ہے کہ یہ اللہ تعالیٰ کا اپنا ارشاد ہے |
Surah 50 : Ayat 31
وَأُزْلِفَتِ ٱلْجَنَّةُ لِلْمُتَّقِينَ غَيْرَ بَعِيدٍ
اور جنت متقین کے قریب لے آئی جائے گی، کچھ بھی دور نہ ہوگی1
1 | یعنی جونہی کسی شخص کے متعلق اللہ تعالیٰ کی عدالت سے یہ فیصلہ ہوگا کہ وہ متقی اور جنت کا مستحق ہے، فی الفور وہ جنت کو اپنے سامنے موجود پاۓ گا۔ وہاں تک پہنچنے کے لیے اسے کوئی مسافت طے نہیں کرنی پڑے گی کہ پاؤں سے فل کر یا کسی سواری میں بیٹھ کر سفر کرتا ہو وہاں جاۓ اور فیصلے کے وقت اور دخول جنت کے درمیان کوئی وقفہ ہو۔ بلکہ ادھر فیصلہ ہوا اور ادھر متقی جنت میں داخل ہو گیا۔ گویا وہ جنت میں پہنچایا نہیں گیا ہ بلکہ خود جنت ہی اٹھا کر اس کے پاس لے آئی گئی ہے۔ اس سے کچھ اندازہ کیا جا سکتا ہے کہ عالم آخرت میں زمان و مکان کے تصورات ہماری اس دنیا کے تصورات سے کس قدر مختلف ہوں گے۔ جلدی اور دیر اور دُوری اور نزدیکی کے وہ سارے مفہومات وہاں بے معنی ہوں گے جن سے ہم اس دنیا میں واقف ہیں |
Surah 81 : Ayat 13
وَإِذَا ٱلْجَنَّةُ أُزْلِفَتْ
اور جب جنت قریب لے آئی جائے گی1
1 | یعنی میدان حشر میں جب لوگوں کے مقدمات کی سماعت ہو رہی ہو گی اس وقت جہنم کی دھکتی ہوئی آگ بھی سب کو نظر آ رہی ہو گی اور جنت بھی اپنی ساری نعمتوں کے ساتھ سب کے سامنے موجود ہو گی تاکہ بد بھی جان لیں کہ وہ کس چیز سے محروم ہو کر کہاں جانے والے ہیں، اور نیک بھی جان لیں کہ وہ کس چیز سے بچ کر کن نعمتوں سے سرفراز ہونے والے ہیں |