Ayats Found (1)
Surah 75 : Ayat 7
فَإِذَا بَرِقَ ٱلْبَصَرُ
پھر جب دیدے پتھرا جائیں گے1
1 | اصل میں برق الیصر کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں جن کے لغوی معنی بجلی کی چمک سے آنکھوں کے چندھیا جانے کے ہیں۔ لیکن عربی محاورے میں یہ الفاظ اسی معنی کے لیے مخصوص نہیں ہیں بلکہ خوف زدگی ، حیرت یا کسی اچانک حادثہ سے دو چار ہو جانے کی صورت میں اگر آدمی ہک دک رہ جائے اور اس کی نگاہ اس پریشان کن منظر کی طرف جم کر رہ جائے جو اس کو نظر آ رہا ہو تو اس کے لیے بھی یہ الفاظ بولے جاتے ہیں۔ اس مضمون کو قرآن مجید میں ایک دوسری جگہ یوں بیان کیا گیا ہے: انما یوخر ھم لیوم تشخص فیہ الابصار، ’’اللہ تو انہیں ٹال رہا ہے اس دن کے لیے جب آنکھیں پھٹی پھٹی رہ جائیں گی ‘‘ (ابراہیم ، 42) |