Ayats Found (1)
Surah 23 : Ayat 101
فَإِذَا نُفِخَ فِى ٱلصُّورِ فَلَآ أَنسَابَ بَيْنَهُمْ يَوْمَئِذٍ وَلَا يَتَسَآءَلُونَ
پھر جونہی کہ صور پھونک دیا گیا، ان کے درمیان پھر کوئی رشتہ نہ رہے گا اور نہ وہ ایک دوسرے کو پوچھیں گے1
1 | اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ باپ باپ نہ رہے گا اور بیٹا بیٹا نہ رہے گا۔ بلکہ مطلب یہ ہے کہ اس وقت نہ باپ بیٹے کے کام آئے گا نہ بیٹا باپ کے۔ ہر ایک اپنے حال میں کچھ اس طرح گرفتار ہو گا کہ دوسرے کو پوچھنے تک کا ہوش نہ ہو گا کجا کہ اس کے ساتھ کوئی ہمدردی یا اس کی کوئی مدد کر سکے۔ دوسرے مقامات پر اس مضمون کو یوں بیان کیا گیا ہے کہ : وَلَا یَسْئَلُ حَمِیْمٌ حَمِیْماً، ’’ کوئی جگری دوست اپنے دوست کو نہ پوچھے گا،‘‘(المعارج،آیت 10) اور یَوَدُّ الْمُجْرِمُ لَوْ یَفْتَدِیْ مِنْ عَذَابِ یَوْ مَئِذٍ؍ بِبَنِیْہِ وَسَا حِبَتِہٖ وَاَخیْہِ وَفَصِیْلَتَہِ الَّتِیْ تُؤْ وِیْہِ وَمَنْ فِی الْاَرْض جَمِیْعاً ثُمَّ یُنْجِیْہِ، ’’اس روز مجرم کا جی چاہے گا کہ اپنی اولاد اور بیوی اور بھائی اور اپنی حمایت کرنے والے قریب ترین کنبے اور اور دنیا بھر کے سب لوگوں کو فدیے میں دے دے اور اپنے آپ کو عذاب سے بچا لے ‘‘ (المعارج آیات 11 تا 14) اور یَوْمَ یَفِرُّالمَرْءُ مِنْ اَخِیْہِ وَاُمِّہٖ وَاَبِیْہِ وَصَا ھِبَتِہٖو بنیہ لِکُلِّ امْرِئٍ مِّمٕھُمْ یَوْمَئِذٍ شَانٌ یُّغْنِیْہِ ، ’’ وہ دن کہ آدمی اپنے بھائی اور ماں اور باپ اور بیوی اور اولاد سے بھاگے گا۔ اس روز ہر شخص اپنے حال میں ایسا مبتلا ہو گا کہ اسے کسی کا ہوش نہ رہے گا‘‘ (عبس، آیات 34 تا 37 ) |