Ayats Found (2)
Surah 72 : Ayat 4
وَأَنَّهُۥ كَانَ يَقُولُ سَفِيهُنَا عَلَى ٱللَّهِ شَطَطًا
اور یہ کہ 1"ہمارے نادان لوگ اللہ کے بارے میں بہت خلاف حق باتیں کہتے رہے ہیں"
1 | اصل میں لفظ سفیھنا استعمال کیا گیا ہے جو ایک فرد کے لیے بھی بولا جا سکتا ہے اور ایک گروہ کے لیے بھی۔ اگر اسے ایک نادان فرد کے معنی میں لیا جائے تو مراد ابلیس ہو گا۔ اور اگر ایک گروہ کے معنی میں لیا جائے تو مطلب یہ ہو گا کہ جنوں میں بہت سے احمق اور بے عقل لوگ ایسی باتیں کہتے تھے |
Surah 72 : Ayat 7
وَأَنَّهُمْ ظَنُّواْ كَمَا ظَنَنتُمْ أَن لَّن يَبْعَثَ ٱللَّهُ أَحَدًا
اور یہ کہ 1"انسانوں نے بھی وہی گمان کیا جیسا تمہارا گمان تھا کہ اللہ کسی کو رسول بنا کر نہ بھیجے گا"
1 | اصل الفاظ ہیں ان لن یبعث اللہ احدا ۔ اس فقرے کے دو معنی ہو سکتے ہیں۔ ایک وہ جو ہم نے ترجمہ میں اختیار کیے ہیں۔ دوسرے یہ کہ ’’اللہ کسی کو مرنے کے بعد دوبارہ نہ اٹھائے گا‘‘۔ چونکہ الفاظ جامع ہیں اس لیے ان کا یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ انسانوں کی طرح جنوں میں بھی رسالت اور آخرت دونوں کا انکار پایا جاتا تھا۔ لیکن آگے کے مضمون کی مناسبت سے پہلا مفہوم ہی زیاد ہ قابل ترجیح ہے، کیونکہ اس میں یہ ایمان لانے والے جن اپنی قوم کے لوگوں کو بتاتے ہیں کہ تمہارا خیال غلط نکلا کہ اللہ کسی رسول کو مبعوث کرنے والا نہیں، آسمانوں کے دروازے ہم پر اسی وجہ سے بند کیے گئے ہیں کہ اللہ نے ایک رسول بھیج دیا ہے |