Ayats Found (1)
Surah 99 : Ayat 2
وَأَخْرَجَتِ ٱلْأَرْضُ أَثْقَالَهَا
اور زمین اپنے اندر کے سارے بوجھ نکال کر باہر ڈال دے گی1
1 | یہ وہی مضمون ہے جو سورہ انشقاق آیت 4 میں اس طرح بیان کیا گیا ہے کہ و القت ما فیھا و تخلت ’’اور جو کچھ اس کے اندر ہے اسے باہر پھینک کر خالی ہو جائے گی‘‘۔ اس کے کئی مطلب ہیں۔ ایک یہ کہ مرے ہوئے انسان زمین کے اندر جہاں جس شکل اور جس حالت میں بھی پڑے ہوں گے ان سب کو وہ نکلا کر باہر ڈال دے گی، اور بعد کا فقرہ اس پر دلالت کرتا ہے کہ اس وقت ان کے جسم کے تمام بکھرے ہوئے اجزاء جمع ہو جر از سر نو اسی شکل و صورت میں زندہ ہو جائیں گے جس میں وہ پہلی زندگی کی حالت میں تھے، کیونکہ اگر ا یسان ہ ہو تو وہ یہ کیسے کہیں گے کہ زمین کو یہ کیا ہو رہا ہے۔ دوسرا مطلب یہ ہے کہ صرف مرے ہوئے انسانوں ہی کو وہ باہر نکال پھینکنے پر اکتفا نہ کرے گی، بلکہ ان کی پہلی زندگی کے افعال و ا قوال اور حرکات و سکنات کی شہادتوں کا جو انبار اس کی تہوں میں دبا پڑا ہوا ہے اس سب کو بھی وہ نکال کر باہر ڈال دے گی۔ اس پر بعد کا یہ فقرہ دلالت کرتا ہے کہ زمین اپنے اوپر گزرے ہوئے حالات بیان کرے گی۔ تیسرا مطلب بعض مفسرین نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ سونا، چاندی، جواہر، اور ہر قسم کی دولت جو زمین کے پیٹ میں ہے اس کے بھی ڈھیر کے ڈھیر باہر نکال کررکھ دے گی اور انسان دیکھے گا کہ یہی ہیں وہ چیزیں جن پر وہ دنیا میں مرا جاتا تھا، جن کی خاطر اس نے قتل کیے ، حق داروں کے حقوق مارے، چوریاں کیں، ڈاکے ڈالے، حشکی اور تری میں قزاقیاں کیں، جنگ کے معرکے برپا کیے اور پوری پوری قوموں کو تباہ کر ڈالا۔ آج وہ سب کچھ سامنے م وجود ہے اور اس کے کسی کام کانہیں ہے بلکہ الٹا اس کے لیے عذاب کا سامان بنا ہوا ہے |