Ayats Found (2)
Surah 27 : Ayat 87
وَيَوْمَ يُنفَخُ فِى ٱلصُّورِ فَفَزِعَ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَمَن فِى ٱلْأَرْضِ إِلَّا مَن شَآءَ ٱللَّهُۚ وَكُلٌّ أَتَوْهُ دَٲخِرِينَ
اور کیا گزرے گی اس روز جب کہ صُور پھونکا جائے گا اور ہَول کھا جائیں گے وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں1، سوائے اُن لوگوں کے جنہیں اللہ اس ہَول سے بچانا چاہے گا، اور سب کان دبائے اس کے حضور حاضر ہو جائیں گے
1 | نفخ صور پرمفصل بحث کےلیے ملاحظہ ہوتفہیم القرآن،سورہ انعام حاشیہ۴۷۔ ابرہیم حاشیہ ۵۷۔ سورہ طٰہٰ حاشیہ ۷۸ سورہ حج ،حاشیہ۱ یسین،حواشی ۴۶۔۴۷۔ الزمر، حاشیہ ۷۹ |
Surah 39 : Ayat 68
وَنُفِخَ فِى ٱلصُّورِ فَصَعِقَ مَن فِى ٱلسَّمَـٰوَٲتِ وَمَن فِى ٱلْأَرْضِ إِلَّا مَن شَآءَ ٱللَّهُۖ ثُمَّ نُفِخَ فِيهِ أُخْرَىٰ فَإِذَا هُمْ قِيَامٌ يَنظُرُونَ
اور اُس روز صور پھونکا جائے گا1 اور وہ سب مر کر گر جائیں گے جو آسمانوں اور زمین میں ہیں سوائے اُن کے جنہیں اللہ زندہ رکھنا چاہے پھر ایک دوسرا صور پھونکا جائے گا اور یکایک سب کے سب اٹھ کر دیکھنے لگیں گے2
2 | یہاں صرف دو مرتبہ صُور پھونکے جانے کا ذکر ہے۔ ان کے علاوہ سورہ نمل میں ان دونوں سے پہلے ایک اور نفخ صور واقع ہونے کا ذکر آیا ہے، جسے سن کر زمین و آسمان کی ساری مخلوق دہشت زدہ ہو جائے گی (آیت 87)۔ اسی بنا پر احادیث میں تین مرتبہ نفخ صور واقع ہونے کا ذکر کیا گیا ہے۔ ایک نفخۃالفَزَع، یعنی گھبرا دینے والا صور۔ دوسرا نفخۃ الصَّعق، یعنی مار گرانے وا لا صور۔ تیسرا نفخۃ القیام لرَبّ العالمین، یعنی وہ صور جسے پھونکتے ہی تمام انسان جی اُٹھیں گے اور اپنے رب کے حضور پیش ہونے کے لیے اپنے مرقدوں سے نکل آئیں گے۔ |
1 | صور کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہو تفہیم القرآن جلد اول،الانعام‘حاشیہ ۴۷‘جلد دوم‘ابراہیم‘حاشیہ ۵۷‘جلد سوم الکہف حاشیہ ۷۳‘ٰطہ حاشیہ ۷۸‘الحج‘حاشیہ ۱‘المومنون‘حاشیہ ۹۴‘النمل‘حاشیہ ۱۰۶۔ |