Ayats Found (2)
Surah 86 : Ayat 11
وَٱلسَّمَآءِ ذَاتِ ٱلرَّجْعِ
قسم ہے بارش برسانے والے آسمان کی1
1 | آسمان کے لیے ذات الرجع کے الفاظ استعمال کیے گئے ہیں۔ رجع کے لغوی معنی تو پلٹنے کے ہیں، مگر مجازاً عربی زبان میں یہ لفظ بارش کےلیے استعمال کیا جاتا ہے، کیونکہ وہ بس ایک ہی دفعہ برس کر نہیں رہ جاتی بلکہ بار بار اپنے موسم میں اور کبھی خلاف موسم پلٹ پلٹ کرآتی ہے اور وقتاً فوقتاً برستی رہتی ہے۔ ایک اور وجہ بارش کو رجع کہنے کی یہ بھی ہے کہ زمین کے سمندروں سے پانی بھاپ بن کر اٹھتا ہے ا ور پھر پلٹ کر زمین پر ہی برستا ہے |
Surah 86 : Ayat 14
وَمَا هُوَ بِٱلْهَزْلِ
ہنسی مذاق نہیں ہے1
1 | یعنی جس طرح آسمان سے بارشوں کا برسنا اور زمین کا شق ہو کر نباتات اپنے اندر سے اگلنا کوئی مذاق نہیں ہے بلکہ ایک سنجیدہ حقیقت ہے، اسی طرح قرآن جس چیز کی خبر دے رہا ہے کہ انسان کو پھر اپنے خدا کی طرف پلٹنا ہے، یہ بھی کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں ہے بلکہ ایک دو ٹوک بات ہے، ایک سنجیدہ حقیقت ہے، ایک اٹل قولِ حق ہے جسے پورا ہو کر رہنا ہے |