Ayats Found (1)
Surah 20 : Ayat 12
إِنِّىٓ أَنَا۟ رَبُّكَ فَٱخْلَعْ نَعْلَيْكَۖ إِنَّكَ بِٱلْوَادِ ٱلْمُقَدَّسِ طُوًى
میں ہی تیرا رب ہوں، جوتیاں اتار دے1 تو وادی مقدس طویٰ میں ہے2
2 | عام خیال یہ ہے کہ ’’طویٰ‘‘ اس وادی کا نام تھا۔ مگر بعض مفسرین نے ’’وادی مقدس طُویٰ‘‘ کا یہ مطلب بھی بیان کیا ہے کہ ’’وہ وادی جو ایک ساعت کے لیے مقدس کر دی گئی ہے‘‘۔ |
1 | غالباً اسی واقعہ کی وجہ سے یہودیوں میں یہ شرعی مسئلہ بن گیا کہ جوتے پہنے ہوۓ نماز پڑھنا جائز نہیں ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے اس غلط فہمی کو رفع کرنے کے لیے فرمایا : خالفوا الیھود فانھم لا یصلّون فی فعالہم ولا خفا فہم، ’’یہودیوں کے خلاف عمل کرو۔ کیونکہ وہ جوتے اور چمڑے کے موزے پہن کر نماز نہیں پڑھتے‘‘ (ابو داؤد)۔ اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ضرور جوتے ہی پہن کر نماز پڑھنی چاہیے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ ایسا کرنا جائز ہے،اس لیے دونوں طرح عمل کرو۔ (ابو داؤد) میں عمْرو بن عاص کی روایت ہے کہ انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ و سلم کو دونوں طرح نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ مُسند احمد اور ابو داؤد یل ابو سعید خُدرِیؓ کی روایت ہے کہ حضور نے فرمایا ’’جب تم میں سے کوئی مسجد آۓ تو جوتے کو پلٹ کر دیکھ لے۔ اگر کوئی گندگی لگی ہو تو زمین سے رگڑ کر صاف کر لے اور انہی جوتوں کو پہنے ہوۓ نماز پڑھ لے‘‘ ابو ہریرہؓ کی روایت میں حضور کے یہ الفاظ ہیں ’’اگر تم میں سے کسی نے اپنے جوتے سے گندگی کو پامال کیا ہو تو مٹی اس کو پاک کر دینے کے لیے کافی ہے‘‘۔ اور حضرت ام سَلَمہؓ کی روایت میں ہے : یطھرہ مابعدہٗ، یعنی ’’ایک جگہ گندگی لگی ہو گی تو دوسری جگہ جاتے جاتے خود زمیں ہی اس کو پاک کر دے گی‘‘۔ ان کثیر التعداد روایات کی بنا پر امام ابو حنیفہ، امام ابو یوسف، امام اوزاعی اور اسحاق بن راھَوَیہ وغیرہ فقہا اس بات کے قائل ہیں کہ جوتا ہرحال میں زمین کی مٹی سے پاک ہو جاتا ہے۔ ایک ایک قول امام احمد اور امام شافعی کا بھی اس کی تائید میں ہے۔ مگر امام شافعی کا مشہور قول اس کے خلاف ہے۔ غالباً وہ جوتا پہن کر نماز پڑنے کو ادب کے خلاف سمجھ کر منع کرتے ہیں، اگرچہ سمجھا یہی گیا ہے کہ ان کے نزدیک جوتا مٹی پر رگڑنے سے پاک نہیں ہوتا۔ (اس سلسلے میں یہ امر قابل ذکر ہے کہ مسجد نبوی میں چٹائی تک کا فرش نہ تھا، بلکہ کنکریاں بچھی ہوئی تھیں۔ لہٰذا ان احادیث سے استدلال کر کے اگر کوئی شخص آج کی مسجدوں کے فرش پر جوتے لے جانا چاہے تو یہ صحیح نہ ہو گا۔ البتہ گھاس پر یا کھلے میدان میں جوتے پہنے پہنے نماز پڑھ سکتے ہیں۔ رہے وہ لوگ جو میدان میں نماز جنازہ پڑھتے وقت بھی جوتے اتارنے پر اصرار کرتے ہیں، وہ دراصل احکام سے ناواقف ہیں)۔ |