Ayats Found (3)
Surah 28 : Ayat 47
وَلَوْلَآ أَن تُصِيبَهُم مُّصِيبَةُۢ بِمَا قَدَّمَتْ أَيْدِيهِمْ فَيَقُولُواْ رَبَّنَا لَوْلَآ أَرْسَلْتَ إِلَيْنَا رَسُولاً فَنَتَّبِعَ ءَايَـٰتِكَ وَنَكُونَ مِنَ ٱلْمُؤْمِنِينَ
(اور یہ ہم نے اس لیے کیا کہ) کہیں ایسا نہ ہو کہ اُن کے اپنے کیے کرتوتوں کی بدولت کوئی مصیبت جب اُن پر آئے تو وہ کہیں "اے پروردگار، تُو نے کیوں نہ ہماری طرف کوئی رسول بھیجا کہ ہم تیری آیات کی پیروی کرتے اور اہلِ ایمان میں سے ہوتے"1
1 | اسی چیز کوقرآن مجید متعدد مقامات پررسولوں کےبھیجے جانے کی وجہ کے طور پرپیش کرتا ہے۔ مگر اس سے یہ نتیجہ نکالنا صحیح نہیں ہے کہ اس غرض کےلیے ہروقت ہرجگہ ایک رسول آنا چاہیے۔ جب تک دنیا میں ایک رسول کاپیغام اپنی صحیح صورت میں موجود رہے اورلوگوں تک اس کے پہنچنے کےذرائع موجود رہیں، کسی نئے رسول کی حاجت نہیں رہتی، الّا یہ کہ پچھلے پیغام میں کسی اضافے کی اورکوئی نیا دینے کی ضرورت ہو۔ البتہ جب انبیاء کی تعلیمات محو ہوجائیں، یاگمراہیوں میں خلط ملط ہورکروسیلہ ہدایت بننے کےقابل نہ رہیں، تب لوگوں کےلیے یہ عزر پیش کرنے کاموقع پیدا ہوجاتا کہ ہمیں حق وباطل کے فرق سے آگاہ کرنے اورصحیح راہ بتانے کاکوئی انتظام سرے سے موجود ہی نہیں تھا، پھربھلا ہم کیسے ہدایت پاسکتے تھے ۔ اس عزر کو قطع کرنے کےلیے اللہ ایسے حالات میں نبی مبعوث فرماتا ہے تاکہ اس کے بعد جوشخص بھی غلط راہ پرچلے وہ اپنی کُجروی کاذمہ ٹھیرایا جاسکے ۔ |
Surah 28 : Ayat 51
۞ وَلَقَدْ وَصَّلْنَا لَهُمُ ٱلْقَوْلَ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ
اور (نصیحت کی) بات پے در پے ہم انہیں پہنچا چکے ہیں تاکہ وہ غفلت سے بیدار ہوں1
1 | یعنی جہاں تک حق نصیحت اداکرنے کاتعلق ہے، ہم اس قرآن میں پہیم اسے اداکرچکے ہیں۔ لیکن ہدایت تواُسی کونصیب ہوسکتی ہے جوضد ااورہٹ دھرمی چھوڑے اورتعصبات سے دل کوپاک کرکے سچائی کوسیدھی طرح قبول کرنے کےلیے تیارہو۔ |
Surah 36 : Ayat 70
لِّيُنذِرَ مَن كَانَ حَيًّا وَيَحِقَّ ٱلْقَوْلُ عَلَى ٱلْكَـٰفِرِينَ
تاکہ وہ ہر اُس شخص کو خبردار کر دے جو زندہ ہو1 اور انکار کرنے والوں پر حجت قائم ہو جائے
1 | زندہ سے مراد سوچنے اور سمجھنے والا انسان ہے جس کی حالت پتھر کی سی نہ ہو کہ آپ اس کے سامنے خواہ کتنی ہی معقولیت کے ساتھ حق اور باطل کا فرق بیان کریں اور کتنی ہی درد مندی کے ساتھ اس کو نصیحت کریں، وہ نہ کچھ سنے، نہ سمجھے اور اپنی جگہ سے سر کے۔ |