Ayats Found (2)
Surah 23 : Ayat 68
أَفَلَمْ يَدَّبَّرُواْ ٱلْقَوْلَ أَمْ جَآءَهُم مَّا لَمْ يَأْتِ ءَابَآءَهُمُ ٱلْأَوَّلِينَ
تو کیا اِن لوگوں نے کبھی اِس کلام پر غور نہیں کیا؟1 یا وہ کوئی ایسی بات لایا ہے جو کبھی ان کے اسلاف کے پاس نہ آئی تھی؟2
2 | یعنی کیا ان کے انکار کی وجہ یہ ہے کہ وہ ایک نرالی بات پیش کر رہا ہے جس سے انسانی کان کبھی آشنا ہی نہ ہوئے تھے ؟ ظاہر ہے کہ یہ وجہ بھی نہیں ہے۔ خدا کی طرف سے انبیاء کا آنا ، کتابیں لے کر آنا ، توحید کی دعوت دینا، آخرت کی باز پرس سے ڈرانا، اور اخلاق کی معروف بھلائیاں پیش کرنا، ان میں سے کوئی چیز بھی ایسی نہیں ہے جو تاریخ میں آج پہلی مرتبہ رونما ہوئی ہو، اور اس سے پہلے کبھی اس کا ذکر نہ سنا گیا ہو۔ ان کے گرد و پیش عراق، شام اور مصر میں انبیاء پر انبیاء آئے ہیں جنہوں نے یہی باتیں پیش کی ہیں اور یہ لوگ اس سے ناواقف نہیں ہیں۔ خود ان کی اپنی سر زمین میں ابراہیم اور اسماعیل علیہم السلام آئے ، ہود اور صالح اور شعیب علیہم السلام آئے ، ان کے نام آج تک ان کی زبانوں پر ہیں، ان کو یہ خود فرستادہ الٰہی مانتے ہیں ، اور ان کو یہ بھی معلوم ہے کہ وہ مشرک نہ تھے بلکہ خدائے واحد کی بندگی سکھاتے تھے۔اس لیے در حقیقت ان کے انکار کی یہ وجہ بھی نہیں ہے کہ ایک بالکل ہی انوکھی بات سن رہے ہیں جو کبھی نہ سنی گئی تھی۔ (مزید تشریح کے لیے ملاحظہ ہو الفرقان ، حاشیہ 84۔ السجدہ، حاشیہ 5۔ سباء ، حاشیہ 35 ) |
1 | یعنی کیا ان کے اس رویے کی وجہ یہ ہے کہ اس کلام کو انہوں نے سمجھا ہی نہیں اس لیے وہ اسے نہیں مانتے ؟ ظاہر ہے کہ یہ وجہ نہیں ہے۔ قرآن کوئی چیستان نہیں ہے ، کسی ناقابل فہم زبان میں نہیں ہے۔ کسی ایسے مضمون اور موضوع کلام پر مشتمل نہیں ہے جو آدمی کی سمجھ سے بالا تر ہو۔ وہ اس کی ایک ایک بات اچھی طرح سمجھتے ہیں اور مخالفت اس لیے کرتے ہیں کہ جو کچھ وہ پیش کر رہا ہے اسے نہیں ماننا چاہتے ، نہ اس لیے کہ انہوں نے سمجھنے کی کوشش کی اور سمجھ میں نہ آیا |
Surah 23 : Ayat 73
وَإِنَّكَ لَتَدْعُوهُمْ إِلَىٰ صِرَٲطٍ مُّسْتَقِيمٍ
تُو تو ان کوسیدھے راستے کی طرف بلا رہا ہے