Ayats Found (1)
Surah 29 : Ayat 41
مَثَلُ ٱلَّذِينَ ٱتَّخَذُواْ مِن دُونِ ٱللَّهِ أَوْلِيَآءَ كَمَثَلِ ٱلْعَنكَبُوتِ ٱتَّخَذَتْ بَيْتًاۖ وَإِنَّ أَوْهَنَ ٱلْبُيُوتِ لَبَيْتُ ٱلْعَنكَبُوتِۖ لَوْ كَانُواْ يَعْلَمُونَ
جن لوگوں نے اللہ کو چھوڑ کر دُوسرے سرپرست بنا لیے ہیں اُن کی مثال مکڑی جیسی ہے جو اپنا ایک گھر بناتی ہے اور سب گھروں سے زیادہ کمزور گھر مکڑی کا گھر ہی ہوتا ہے کاش یہ لوگ علم رکھتے1
1 | اوپرجتنی قوموں کاذکرکیا گیاہےوہ سب شرک میں مبتلا تھیں اوراپنے معبودوں کےمتعلق ان کا عقیدہ یہ تھاکہ یہ ہمارےحامی ومددگاراورسرپرست(Guardians)ہیں،ہماری قسمتیں بنانے اوربگاڑنے کی قدرت رکھتے ہیں،ان کی پوجاپاٹ کرکےاورانہیں نذرونیازدےکرجب ہم ان کی سرپرستی حاصل کرلیں گےتویہ ہمارےکام بنائیں گےاورہم کوہرطرح کی آفات سےمحفوظ رکھیں گے۔لیکن جیساکہ اوپرکےتاریخی واقعات میں دکھایاگیا ہے،ان کےیہ تمام عقائدواوہام اُس وقت بالکل بےبنیاد ثابت ہوئےجب اللہ تعالٰی کی طرف سےان کی بربادی کافیصلہ کردیاگیا۔اُس وقت کوئی دیوتا،کوئی اوتار،کوئی ولی،کوئی روح اورکوئی جن یافرشتہ،جسےوہ پوجتےتھے،ان کی مدد کونہ آیااوراپنی باطل توقعات کی ناکامی پرکفِ افسوس ملتےہوئےوہ سب پیوندخاک ہوگئے۔ان واقعات کوبیان کرنے کےبعد اب اللہ تعالٰی مشرکین کومتنبہ کررہاہے کہ کائنات کےحقیقی مالک وفرمانروا کوچھوڑ کرباطل بےاختیاربندوں اورسراسرخیالی معبودوں کےاعتماد پرجوتوقعات کاگھرونداتم نے بنارکھاہےاس کی حقیقت مکڑی کےجالے سےزیادہ کچھ نہیں ہے۔جس طرح مکڑی کاجالا ایک انگلی کی چوٹ بھی برداشت نہیں کرسکتااسی طرح تمہاری توقعات کایہ گھروندابھی خداکی تدبیرسےپہلاتصادم ہوتے ہی پاش پاش ہوکررہ جائےگا۔یہ محض جہالت کاکرشمہ ہےکہ تم اوہام کےاس چکّرمیں پڑے ہوئےہو۔حقیقت کاکچھ بھی علم تمہیں ہوتاتوتم ان بے بنیاد سہاروں پراپنانظامِ حیات کھبی تعمیرنہ کرتے۔حقیقت بس یہ ہےکہ اختیارات کامالک اس کائنات میں ایک ربُّ العالمین کےسواکوئی نہیں ہےاوراسی کاسہارا وہ سہاراہےجس پراعتماد کیاجاسکتاہے۔فَمَنْ یَّکْفُرْ بِالطَّاغُوْتِ وَیُوْمِنْ بِاللہِ فَقَدِاسْتَمَسَکَ بِالْعُرْوَۃِ الْوُثْقٰ لاَانْفِصَامَ لَھَاوَاللہُ سَمِیْعُ عَلِیْمُ۔(البقرہ۔آیت ۲۵۶)۔’’جوطاغوت سےکفرکرےاوراللہ پرایمان لائےاُس نےوہ مظبوط سہاراتھام لیاجوکبھی ٹوٹنےوالا نہیں ہےاوراللہ سب کچھ سننےاورجاننےوالا ہے۔‘‘ |