Ayats Found (5)
Surah 54 : Ayat 31
إِنَّآ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةً وَٲحِدَةً فَكَانُواْ كَهَشِيمِ ٱلْمُحْتَظِرِ
ہم نے اُن پر بس ایک ہی دھماکا چھوڑا اور وہ باڑے والے کی روندی ہوئی باڑھ کی طرح بھس ہو کر رہ گئے1
1 | جو لوگ مویشی پالتے ہیں وہ اپنے جانوروں کے باڑے کو محفوظ کرنے کے لیے لکڑیوں اور جھاڑیوں کی ایک باڑھ بنا دیتے ہیں ۔ اس باڑھ کی جھاڑیاں رفتہ رفتہ سوکھ کر جھڑ جاتی ہیں اور جانوروں کی آمد و رفت سے پامال ہو کر ان کا برادہ بن جاتا ہے ۔ قوم ثمود کی کچلی ہوئی بوسیدہ لاشوں کو اسی برادے سے تشبیہ دی گئی ہے |
Surah 17 : Ayat 68
أَفَأَمِنتُمْ أَن يَخْسِفَ بِكُمْ جَانِبَ ٱلْبَرِّ أَوْ يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًا ثُمَّ لَا تَجِدُواْ لَكُمْ وَكِيلاً
اچھا، تو کیا تم اِس بات سے بالکل بے خوف ہو کہ خدا کبھی خشکی پر ہی تم کو زمین میں دھنسا دے، یا تم پر پتھراؤ کرنے والی آندھی بھیج دے اور تم اس سے بچانے والا کوئی حمایتی نہ پاؤ؟
Surah 29 : Ayat 40
فَكُلاًّ أَخَذْنَا بِذَنۢبِهِۦۖ فَمِنْهُم مَّنْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَمِنْهُم مَّنْ أَخَذَتْهُ ٱلصَّيْحَةُ وَمِنْهُم مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ ٱلْأَرْضَ وَمِنْهُم مَّنْ أَغْرَقْنَاۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
آخر کار ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ میں پکڑا، پھر ان میں سے کسی پر ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیجی1، اور کسی کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا2، اور کسی کو ہم نے زمین میں دھسا دیا3، اور کسی کو غرق کر دیا4 اللہ اُن پر ظلم کرنے والا نہ تھا، مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے5
5 | یہ تمام قصے جویہاں تک سنائےگئےہیں۔ان کاروئےسخن دوطرف ہے۔ایک طرف یہ اہلِ ایمان کوسنائےگئےہیں تاکہ وہ پست ہمت اوردل شکستہ ومایوسی نہ ہوں اورمشکلات ومصائب کےسخت سےسخت طوفان میں بھی صبرواستقلال کےساتھ حق وصداقت کا علم بلند کیےرکھیں،اوراللہ تعالٰی پربھروسہ رکھیں کہ آخرکاراس کی مدد ضرورآئے گی اوروہ ظالموں کونیچادکھائے گااورکلمہٴ حق کوسربلند کردےگا۔دوسری طرف یہ اُن ظالموں کوبھی سنائےگئےہیں جواپنے نزدیک تحریک اسلامی کابالکل قلع قمع کردینےپرتلےہوئےتھے۔ان کومتنبہ کیاگیا ہےکہ تم خداکےحکم اوراس کی بردباری کاغلط مطلب لےرہےہو۔تم نےخداکی خدائی کواندھیرنگری سمجھ لیاہے۔تمہیں اگربغاوت وسرکشی اورظلم وستم اوربداعمالیوں پرابھی تک نہیں پکڑاگیاہےاورسنبھلنے کےلیےمحض ازراہِ عنایت لمبی مہلت دی گئی ہےتوتم اپنی جگہ یہ سمجھ بیٹھے ہوکہ یہاں کوئی انصاف کرنےوالی طاقت سرےسےہےہی نہیں اوراس زمین پرجس کاجوکچھ جی چاہےبلانہایت کیے جاسکتا ہے۔یہ غلط فہمی آخرکارتمہیں جس انجام سےدوچارکرکےرہےگی وہ وہی انجام ہےجوتم سےپہلےقوم نوؑح اورقومِ لوؑط اورقوم شعیبؑ دیکھ چکی ہے،جس سےعاد وثمود دوچارہوچکےہیں،اورجسےقارون وفرعون نےدیکھاہے۔ |
1 | یعنی عاد،جن پرمسلسل سات رات اورآٹھ دن تک سخت ہوا کاطوفان برپارہا۔(سورہٴ الحاقہ،آیت ۷)۔ |
Surah 54 : Ayat 34
إِنَّآ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ حَاصِبًا إِلَّآ ءَالَ لُوطٍۖ نَّجَّيْنَـٰهُم بِسَحَرٍ
اور ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا اس پر بھیج دی صرف لوطؑ کے گھر والے اُس سے محفوظ رہے
Surah 67 : Ayat 17
أَمْ أَمِنتُم مَّن فِى ٱلسَّمَآءِ أَن يُرْسِلَ عَلَيْكُمْ حَاصِبًاۖ فَسَتَعْلَمُونَ كَيْفَ نَذِيرِ
کیا تم اِس سے بے خوف ہو کہ وہ جو آسمان میں ہے تم پر پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیج دے؟1 پھر تمہیں معلوم ہو جائے گا کہ میری تنبیہ کیسی ہوتی ہے2
2 | تنبیہ سے مراد وہ تنبیہ ہے جو رسول اللہ ﷺ اور قرآن پاک کے ذریعہ سے کفار مکہ کو کی جا رہی تھی کہ اگر کفر و شرک سے باز نہ آؤ گے اور اس دعوت توحید کو نہ مانو گے جو تمہیں دی جا رہی ہے تو خدا کے عذاب میں گرفتار ہو جاؤ گے |
1 | مراد یہ ذہن نشین کرنا ہے کہ اس زمین پر تمہارا بقا اور تمہاری سلامتی ہر وقت اللہ تعالٰی کے فضل پر منحصر ہے۔ اپنے بل بوتے پر تم یہاں مزے سے نہیں دندنا رہے ہو۔ تمہاری زندگی کا ایک ایک لمحہ جو یہاں گزر رہا ہے، اللہ کی حفاظت اور نگہبانی کار ہین منت ہے۔ ورنہ کسی وقت بھی اس کے ایک اشارے سے ایک زلزلہ ایسا آ سکتا ہے کہ یہی زمین تمہارے لیے آغوش مادر کے بجائے قبر کا گڑھا بن جائے، یا ہوا کا ایسا طوفان آ سکتا ہے جو تمہاری بستیوں کو غارت کر کے رکھ دے |