Ayats Found (8)
Surah 11 : Ayat 67
وَأَخَذَ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ ٱلصَّيْحَةُ فَأَصْبَحُواْ فِى دِيَـٰرِهِمْ جَـٰثِمِينَ
رہے وہ لوگ جنہوں نے ظلم کیا تھا تو ایک سخت دھماکے نے ان کو دھر لیا اور وہ اپنی بستیوں میں اس طرح بے حس و حرکت پڑے کے پڑے رہ گئے
Surah 11 : Ayat 94
وَلَمَّا جَآءَ أَمْرُنَا نَجَّيْنَا شُعَيْبًا وَٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ مَعَهُۥ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَأَخَذَتِ ٱلَّذِينَ ظَلَمُواْ ٱلصَّيْحَةُ فَأَصْبَحُواْ فِى دِيَـٰرِهِمْ جَـٰثِمِينَ
آخر کار جب ہمارے فیصلے کا وقت آ گیا تو ہم نے اپنی رحمت سے شعیبؑ اور اس کے ساتھی مومنوں کو بچا لیا اور جن لوگوں نے ظلم کیا تھا ان کو ایک سخت دھماکے نے ایسا پکڑا کہ وہ اپنی بستیوں میں بے حس و حرکت پڑے کے پڑے رہ گئے
Surah 15 : Ayat 73
فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّيْحَةُ مُشْرِقِينَ
آخرکار پو پھٹتے ہی اُن کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا
Surah 15 : Ayat 83
فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّيْحَةُ مُصْبِحِينَ
آخرکار ایک زبردست دھماکے نے اُن کو صبح ہوتے آ لیا
Surah 23 : Ayat 41
فَأَخَذَتْهُمُ ٱلصَّيْحَةُ بِٱلْحَقِّ فَجَعَلْنَـٰهُمْ غُثَآءًۚ فَبُعْدًا لِّلْقَوْمِ ٱلظَّـٰلِمِينَ
آخرکار ٹھیک ٹھیک حق کے مطابق ایک ہنگامہ عظیم نے ان کو آ لیا اور ہم نے ان کو کچرا 1بنا کر پھینک دیا دُور ہو ظالم قوم!
1 | اصل میں لفظ غّثَاء استعمال ہوا ہے جس کے معنی ہیں وہ کوڑا کرکٹ جو سیلاب کے ساتھ بہتا ہوا آتا ہے۔ اور پھر کناروں پر لگ لگ کر پڑا سڑتا رہتا ہے |
Surah 29 : Ayat 40
فَكُلاًّ أَخَذْنَا بِذَنۢبِهِۦۖ فَمِنْهُم مَّنْ أَرْسَلْنَا عَلَيْهِ حَاصِبًا وَمِنْهُم مَّنْ أَخَذَتْهُ ٱلصَّيْحَةُ وَمِنْهُم مَّنْ خَسَفْنَا بِهِ ٱلْأَرْضَ وَمِنْهُم مَّنْ أَغْرَقْنَاۚ وَمَا كَانَ ٱللَّهُ لِيَظْلِمَهُمْ وَلَـٰكِن كَانُوٓاْ أَنفُسَهُمْ يَظْلِمُونَ
آخر کار ہر ایک کو ہم نے اس کے گناہ میں پکڑا، پھر ان میں سے کسی پر ہم نے پتھراؤ کرنے والی ہوا بھیجی1، اور کسی کو ایک زبردست دھماکے نے آ لیا2، اور کسی کو ہم نے زمین میں دھسا دیا3، اور کسی کو غرق کر دیا4 اللہ اُن پر ظلم کرنے والا نہ تھا، مگر وہ خود ہی اپنے اوپر ظلم کر رہے تھے5
5 | یہ تمام قصے جویہاں تک سنائےگئےہیں۔ان کاروئےسخن دوطرف ہے۔ایک طرف یہ اہلِ ایمان کوسنائےگئےہیں تاکہ وہ پست ہمت اوردل شکستہ ومایوسی نہ ہوں اورمشکلات ومصائب کےسخت سےسخت طوفان میں بھی صبرواستقلال کےساتھ حق وصداقت کا علم بلند کیےرکھیں،اوراللہ تعالٰی پربھروسہ رکھیں کہ آخرکاراس کی مدد ضرورآئے گی اوروہ ظالموں کونیچادکھائے گااورکلمہٴ حق کوسربلند کردےگا۔دوسری طرف یہ اُن ظالموں کوبھی سنائےگئےہیں جواپنے نزدیک تحریک اسلامی کابالکل قلع قمع کردینےپرتلےہوئےتھے۔ان کومتنبہ کیاگیا ہےکہ تم خداکےحکم اوراس کی بردباری کاغلط مطلب لےرہےہو۔تم نےخداکی خدائی کواندھیرنگری سمجھ لیاہے۔تمہیں اگربغاوت وسرکشی اورظلم وستم اوربداعمالیوں پرابھی تک نہیں پکڑاگیاہےاورسنبھلنے کےلیےمحض ازراہِ عنایت لمبی مہلت دی گئی ہےتوتم اپنی جگہ یہ سمجھ بیٹھے ہوکہ یہاں کوئی انصاف کرنےوالی طاقت سرےسےہےہی نہیں اوراس زمین پرجس کاجوکچھ جی چاہےبلانہایت کیے جاسکتا ہے۔یہ غلط فہمی آخرکارتمہیں جس انجام سےدوچارکرکےرہےگی وہ وہی انجام ہےجوتم سےپہلےقوم نوؑح اورقومِ لوؑط اورقوم شعیبؑ دیکھ چکی ہے،جس سےعاد وثمود دوچارہوچکےہیں،اورجسےقارون وفرعون نےدیکھاہے۔ |
1 | یعنی عاد،جن پرمسلسل سات رات اورآٹھ دن تک سخت ہوا کاطوفان برپارہا۔(سورہٴ الحاقہ،آیت ۷)۔ |
Surah 36 : Ayat 29
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٲحِدَةً فَإِذَا هُمْ خَـٰمِدُونَ
بس ایک دھماکہ ہوا اور یکایک وہ سب بجھ کر رہ گئے1
1 | ان الفاظ میں ایک لطیف طنز ہے۔اپنی طاقت پر ان کا گھمنڈ اور دینِ حق کے خلاف ان کا جوش و خروش گویا ایک شعلۂ جوّالہ تھا جس کے متعلق اپنے زعم میں وہ یہ سمجھ رہے تھے کہ یہ ان تینوں انبیاء اور ان پر ایمان لانے والوں کو بھسم کر ڈالے گا۔ لیکن اس شعلے کی بساط اس سے زیادہ کچھ نہ نکلی کہ خدا کے عذاب کی ایک ہی چوٹ نے اس کو ٹھنڈا کر کے رکھ دیا۔ |
Surah 36 : Ayat 53
إِن كَانَتْ إِلَّا صَيْحَةً وَٲحِدَةً فَإِذَا هُمْ جَمِيعٌ لَّدَيْنَا مُحْضَرُونَ
ایک ہی زور کی آواز ہو گی اور سب کے سب ہمارے سامنے حاضر کر دیے جائیں گے