Ayats Found (2)
Surah 80 : Ayat 26
ثُمَّ شَقَقْنَا ٱلْأَرْضَ شَقًّا
پھر زمین کو عجیب طرح پھاڑا1
1 | زمین کو پھاڑنے سے مراد اس کو اس طرح پھاڑنا ہے کہ جو بیج یا گھٹلیاں یا نباتات کی پنیریاں انسان اس کے اندربوئے، یا جو ہواؤں اورپرندوں کے ذریعہ سے ، یا کسی اورطریقے سے اس کے اندر پہنچ جائیں، وہ کونپلیں نکال سکیں۔ انسان اس سے زیادہ کچھ نہیں کر سکتا کہ زمین کو کھودتا ہے یا اس میں ہل چلاتا ہے اورجو تخم خدا نے پیدا کر دیے ہیں، انہیں زمین کے اندراتاردیتا ہے، اس کے سوا سب کچھ خدا کا کام ہے۔ اسی نے بے شمار اقسام کی نباتات کے تخم پیدا کیے ہیں۔ اسی نے ان تخموں میں یہ خاصیت پیدا کی ہے کہ زمین میں پہنچ کر وہ پھوٹیں اورہرتخم سے اسی کی جنس کی نباتات اگے۔ اور اسی نے زمین میں یہ صلاحیت پیدا کی ہے کہ پانی سے مل کر وہ ان تخموں کو کھولے اورہرجنس کی نباتات کے لیے اس کے مناسب حال غذا بہم پنچا کراسے نشو نما دے۔ یہ تخم ان خاصیتوں کے ساتھ، اورزمین کی یہ بالائی تہیں ان صلاحیتوں کے ساتھ خدا نے پیدا نہ کی ہوتیں تو کیا ا نسان کوئی غذا بھی یہاں پا سکتا تھا |
Surah 86 : Ayat 12
وَٱلْأَرْضِ ذَاتِ ٱلصَّدْعِ
اور (نباتات اگتے وقت) پھٹ جانے والی زمین کی